ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے تین ماہ کے ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے
اور گزشتہ ہفتے ہوئے بغاوت کی کوشش کے لئے ذمہ دار 'دہشت گرد' گروپ کا پتہ
لگا کر اس کا خاتمہ کرنے کا عہد کیا ہے.
صدر
نے اپنے کٹر دشمن اور امریکہ میں رہنے والے
اسلامی مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کے پیروکاروں کو بغاوت کی اس کوشش کے لئے ذمہ دار بتایا ہے. اس کوشش کے بعد قریب 50،000 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور مشتبہ افراد کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا گیا ہے. رجب طیب اردگان نے انقرہ میں صدارتی محل سے کہا کہ 'بغاوت کی کوشش میں شامل دہشت گرد گروپ
کے تمام عناصر کو تیزی سے ختم کرنے کے لئے ایمرجنسی کی صورت حال کا اعلان
کرنے کی ضرورت تھی.' تاہم یہ قدم اٹھائے جانے سے حکومت کی سیکورٹی سے متعلق
اختیارات بہت بڑھ جائیں گی لیکن انہوں نے 'جمہوریت سے کوئی سمجھوتہ' نہ کرنے کا عہد کیا.